انسانی تاریخ میں علامتوں کا استعمال قدیم دور سے جڑا ہوا ہے۔
یہ ??لامتیں کبھی مذہبی عقائد کا اظہار ہوتی ہیں، تو کبھی سماجی اتحا
د ک?? نشانی بن جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ہلال (چاند تارہ) اسلام
ی ث??افت کی پہچان ہے، جبکہ اوم کا نشان ہندو مت میں روحانی اتحاد کو ظاہر کرتا ہے۔
فطرت سے وابستہ علامتیں بھی انسانی جذبات کا آئینہ ہیں۔ سفید کبوتر امن کی علامت سمجھا جاتا ہے، اور درخت زندگی کی نمو کا استعارہ بنتا ہے۔ یہ نشانات صرف تصویریں نہیں، بلکہ گہرے جذباتی اور فلسفیانہ پیغ?
?ما?? لے کر آتے ہیں۔
جدید دور میں ٹیکنالوجی نے بھی نئی علامتیں متعارف کروائی ہیں۔ موبائل ایپس میں استعمال ہونے والے آئیکونز سے لے کر سوشل میڈیا کے ایموجیز تک، ہر علامت کا اپنا مخصوص مفہوم ہ
ے۔ ??ثال کے طور پر، سرخ دل کا نشان محبت یا حمایت کا اظہار بن گیا ہے۔
علامتوں کی طاقت ان کے سادہ ہونے میں پوشیدہ ہے۔
یہ ??لفاظ کے بغیر پیغام پہنچاتی ہیں اور ثقافتی حد بندیوں کو عبور کر لیتی ہیں۔ مستقبل میں بھی،
یہ ??لامتیں انسانی رابطے اور اظہار کا اہم ذریعہ بنی رہیں گی۔